لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت کی طرف سے چاند پر ایک مشن بھیجا گیا تھا، جس میں انہیں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ یہ مشن ناکام ہو گیا تھا، وزیراعظم نریندر مودی بھی مشن کی ناکامی کے بعد شدید مایوسی کے عالم میں سپیس ایجنسی ہیڈ کوارٹرز سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔ اس مشن پر بھارتی عوام کے 900 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، اگر بھارتی خلائی جہاز چاند کے جنوبی قطب کی سطح پر اتر جاتا تو وہ چاند پر خلائی جہاز کی لینڈنگ میں کامیاب ہونے والا چوتھا ملک بن جاتا۔ بھارتی خلائی جہاز چاند کی سطح سے دو کلو میٹر کے فاصلے پر تھا کہ مقرر کردہ راستے سے ہٹ گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشن کی ناکامی کے بعد اس جہاز کی تلاش کے لیے تگ و دو شروع کر دی گئی، اس دوان متعدد بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بھارتی خلائی مشن چندریان 2 کی باقیات تلاش کر لی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ناسا نے چاند کے اس حصے کی تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے جاری کی ہے جہاں سے وکرم لینڈر کا ملبہ ملا۔ ناسا کے مطابق ایک مصنوعی سیارے کو چاند کی سطح سے انڈیا کے وکرم لینڈر کی باقیات ملی ہیں جو ستمبر میں چاند پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ ناسا نے چاند کے حصے کی تصویر بھی جاری کی ہے جہاں وکرم لینڈر گرا تھا۔ تصویر میں گرنے کے بعد جگہ پر ہونیوالے اثرات دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چندریاں ٹو کی روانگی، چاند مشن بھیجنے کا بھارتی خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا
خبر رساں ادارے کے مطابق ناسا نے دریافت کا سہرا بھارتی انجینئر کے سر رکھا۔ تکنیکی خرابی کے باعث چاند گاڑی کا گراؤنڈ سٹیشن سے رابطہ منقطع ہوگیا اور اس نے چاند کے جنوبی قطب سے تقریباً 600 کلومیٹر دور چاند کے ایک نسبتاً قدیم حصے میں ’ہارڈ لینڈنگ ‘ کی، یعنی کنٹرول سے باہر ہو کر چاند کی سطح پر جا گرا۔
خلائی ایجنسی کا کہنا تھا کہ بہت سارے افراد نے ناسا کی تصویر ڈاؤن لوڈ کی تھی۔ بیان میں بتایا گیا کہ باقیات کے مقام سے متعلق انڈین انجینئر کی جانب سے بھیجی گئی اطلاع موصول ہونے کے بعد ناسا کی ٹیم نے پہلے اور بعد کی تصاویر کا موازنہ کیا اور بات کی تصدیق کی کہ یہ انڈین خلائی مشن کی ہی باقیات ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر وکرم چاند کی سطح پر موجود دو بڑی بڑی کھائیوں کے درمیان مقررہ مقام پر اترتی تو اس پر لادا ہوا روور چاند کی سطح پر خود بخود چاند گاڑی سے الگ ہو جاتا اور پھر وہاں سے تصویریں اور دیگر معلومات یا ڈیٹا بھیجنا شروع کر دیتا۔ اس روور میں توانائی ختم ہونے میں 14 دن لگتے اور اس دوران یہ چاند گاڑی سے 500 میٹر دور تک گھوم کر سائنسدانوں کو ڈیٹا بھیج دیتا۔تاہم مشن چندریان 2آخری لمحات میں ناکام ہوگیا ۔
The #Chandrayaan2 Vikram lander has been found by our @NASAMoon mission, the Lunar Reconnaissance Orbiter. See the first mosaic of the impact site https://t.co/GA3JspCNuh pic.twitter.com/jaW5a63sAf
— NASA (@NASA) December 2, 2019