نیویارک: (روزنامہ دنیا) آسٹریلوی اور امریکی سائنسدانوں نے مشترکہ تحقیق کرتے ہوئے زمین سے 3000 نوری سال دوری پربرجِ عقرب کے پاس ایک ستارہ دریافت کیا ہے جو اپنے پڑوسی ستارے سے اٹھنے والی گیس کو مسلسل ہڑپ کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اس ستارے کو ڈریکولا کی طرح اپنے قریبی ستارے کا خون چوسنے والا ستارہ قرار دیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ستاروں کا کوئی ایسا نظام جو دو ستاروں پر مشتمل ہو، اسے ’’ثنائی نظام‘‘ کہا جاتا ہے ، البتہ یہ دریافت معمول کے ثنائی نظام والے ستاروں سے کچھ مختلف ہے جس میں سفید ستارہ بھورے ستارے کی گیس ہڑپ رہا ہے۔
یہ صورتحال پہلی مرتبہ سامنے آئی ہے جس میں سفید ستارہ کسی بھورے ستارے کی گیس ہڑپ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، اب تک جتنے بھی ڈریکولا ستارے دریافت ہوئے ہیں، ان سب میں گیس ہڑپ کرنے والے ستارے کی کمیت اور کشش ثقل گیس سے محروم ہونے والے ستارے کے مقابلے میں خاصی زیادہ ہوتی تھی جس کے سبب وہ متاثرہ سیارے کا مادہ ہڑپ کرنے کے قابل ہوتا تھا۔