سیول: (روزنامہ دنیا) مینڈک اور گرگٹ برق رفتاری سے زبان باہر نکال کر اڑتے کیڑوں کو چپکا کر کھا جاتے ہیں لیکن اب سنیچر نامی روبوٹ اس سے بھی تیزی سے اپنی مصنوعی زبان باہر نکالتا اور کھینچتا ہے اور اشیا کو چپکا کر اپنے پاس لے آتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے گرگٹ نما روبوٹ بنایا ہے جو صرف 600 ملی سیکنڈ میں اپنی مصنوعی زبان 30 انچ دوری تک پہنچا سکتا ہے۔ اس روبوٹ کو سنیچر کا نام دیا گیا ہے ۔ یہ اپنے سامنے رکھی چھوٹی چیزوں کو تیزی سے اپنی زبان پر چپکاکر کھینچ لیتا ہے ،اس روبوٹ کا وزن صرف 120 گرام ہے۔ اس روبوٹ کے ایک سرے پر ہک نصب کیا گیا ہے جو سامنے رکھی چیز کو بجلی کی سی تیزی سے اپنی جانب کھنیچ لیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق فی الحال یہ ابتدائی طور پر تیار کردہ نمونہ ہے جو 30 گرام وزن کھینچ سکتا ہے تاہم اس کی رفتار بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔ مستقبل میں اس پر مزید تجربات کر کے استعداد بڑھانے کا منصوبہ ہے۔
اس کے استعمال سے متعلق ماہرین کا کہنا تھا کہ بے ترتیب اشیا کو سمیٹنے اور مریضوں کو ڈرون کے ذریعے محفوظ طریقے سے اٹھا کر ہسپتال منتقل کرنے میں یہ روبوٹ استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم اس کیلئے مزید تجربات درکار ہیں۔