اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نئے منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ہے۔
اجلاس میں وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچودھری، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر نے وزیرِاعظم کو ملک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے گزشتہ دو سالوں میں شروع کیے جانے والے چند اہم منصوبوں، کامیابیوں اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیراعظم ہاؤس میں انجنیئرنگ اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی کی جدید تعلیم کے حوالے سے مجوزہ یونیورسٹی کے قیام کے منصوبے پر اب تک ہونے والی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ملک بھر میں صاف پانی کی فراہمی کے پلانٹس اور خصوصاً اس منصوبے کے ذریعے نوجوانوں اور خواتین کو روزگار کی فراہمی کے حوالے سے مجوزہ منصوبے پر بھی وزیراعظم کو بریف کیا گیا۔
اجلاس میں یونیورسٹیوں کے اشتراک سے ملک بھر کے چار سو ہائر سیکنڈری سکولوں میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجنئیرنگ اور ریاضی کی تعلیم کے فروغ کے حوالے سے سٹیم منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔
پہلے مرحلے میں چالیس سکولوں میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجنئیرنگ اور ریاضی کی جدید تعلیم کے لئے خصوصی لیب قائم کی جائیں گی۔ چار سو سکولوں میں ایک لاکھ بچے کو جدید علوم میں تعلیم و تربیت کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے طبی آلات کی تیاری میں ملکی استعداد اور اس حوالے سے برآمدات میں اضافے کے حوالے سے مجوزہ روڈ میپ وزیرِاعظم کو پیش کیا۔
اس کے علاوہ زراعت کے شعبے کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے، زرعی پیداوار کو بڑھانے اور جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر ملکی استعداد کو بروئے کار لانے کے حوالے سے مفصل پلان بھی وزیرِ اعظم کو پیش کیا گیا۔
وزیرِاعظم نے کورونا کے دوران مقامی سطح پر حفاظتی کٹس، وینٹیلیٹرز اور دیگر سامان کی تیاری کے حوالے سے وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور خصوصاً وزیرِ سائنس کی کاوشوں کو سراہا۔
زراعت، ملکی برآمدات میں اضافے اور ملک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے مجوزہ منصوبوں کو سراہتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ ملک کی نوجوان نسل میں بے انتہا صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ سے وابستہ ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ ان منصوبوں کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ ان پر عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مجوزہ منصوبوں کی راہ حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔