اسلام آباد: (اے پی پی) عالمی اقتصادی فورم نے کہا ہے کہ کوویڈ 19 کی وبا اور اس کے نتیجہ میں لاک ڈاﺅن کی وجہ سے سال 2020ء میں ارضیاتی سرگرمیوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بات عالمی اقتصادی فورم نے سائنسی وتحقیقی جریدہ ”سائنس“ کی ایک تحقیق کی روشنی میں کہی ہے۔ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا اور اس کے نتیجہ میں لاک ڈاﺅن کی وجہ سے ارضیاتی سرگرمیاں کم ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ ارضیاتی سرگرمیاں زیادہ تر زلزلوں، آتش فشانی عمل، سونامی، لینڈ سلائیڈنگ اور انسانی سرگرمیوں سے رونما ہوتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہر روز کرہ ارض پر انسانی سرگرمیوں سے ارتعاش پیدا ہوتا ہے جو سطح زمین پر سفر کرتا ہے اس ارتعاشی شور کو ”اینتھروپوجینیک“ شور کا نام دیا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق مارچ سے لے کر مئی 2020ء تک کے عرصہ میں اینتھروپوجینیک شور میں 77 ممالک میں اوسطاً 50 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
شہری علاقوں میں اینتھروپوجینیک شور میں زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس تحقیق میں 27 ممالک کے 66 اداروں کے ارضیاتی سٹیشنوں کے 76 ماہرین اوردنیا بھر میں 300 سزمک سٹیشنوں سے حاصل کردہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ سال 2020ء میں زلزلوں کی شرح میں کمی نہیں آئی ہے تاہم دیگر ارضیاتی سرگرمیوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ نیویارک اور سنگاپور جیسے گنجان آباد شہروں میں ارضیاتی شور میں زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔