چین نے سمندر سے خلائی راکٹ‌ روانہ کرنے والے بحری جہاز بنا لئے‌

Published On 15 September,2020 12:46 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے مصنوعی سیارے روانہ کرنے کیلئے بڑے بحری جہاز بنانے شروع کر دیئے ہیں، امریکہ اور روس کے بعد یہ ٹیکنالوجی چین کے علاوہ کسی ملک کے پاس موجود نہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ بحری جہازوں سے خلائی جہازوں کی روانگی آسان، محفوظ اور زمین سے زیادہ موثر ہے، قبل ازیں چین ایک خلائی سیارہ بحری جہاز سے روانہ بھی کر چکا ہے، اب اس سلسلے میں مزید پیش رفت جاری ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین نے خلائی میدان میں گزشتہ کچھ سالوں میں شاندار ترقی کی ہے اور اپنے خلائی پروگرام پر کامیابی سے عمل کرتے ہوئے پچھلے سال اپنی خلائی گاڑی چاند کے اس حصے پر اتارنے میں کامیابی حاصل کی ہے جو زمین کی مخالف سمت میں رہتا ہے۔

 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کے خلائی ادارے ‘چائنا ایئروسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن’ کو سمندر میں تیرتا ہوا راکٹ لانچر تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، ادارے نے ایسے چھوٹے لانچر ممکنہ طور پر مکمل کر لئے ہیں کیونکہ گزشتہ سال جون میں چین نے سمندر سے پہلا راکٹ خلا میں روانہ کیا تھا۔

 مذکورہ راکٹ چین کی سمندری حدود میں تیرتے لانچر کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا، سمندر سے خلا میں راکٹ روانہ کرنے کا عمل محفوظ اس لئے تصور کیا جاتا ہے کہ اگر کسی حادثے کی صورت میں راکٹ فضا میں ہی پھٹ جائے تو اس کے ٹکڑے سمندر میں ہی گریں گے اور انسانی آبادی کو ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے گا۔ دوسری جانب سمندر سے مصنوعی سیاروں سمیت دیگر سامان کی خلا میں روانگی کا ایک اور بڑا فائدہ لاگت میں بھی خاصی کمی ہے۔