پری پیڈ بیلنس کے ریچارج یا ری لوڈ پر لاگو نرخوں پر ٹیکسوں کی کٹوتی

Published On 09 October,2020 04:11 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پری پیڈ بیلنس کے ریچارج، ری لوڈ پر لاگو ٹیکسوں کی کٹوتی میں کمی کر دی ہے۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ موبائل فون آپریٹرز (سی ایم اوز) ریچارج، ری لوڈ پر سپریم کورٹ کی جانب سے اپریل 2019ء سے ٹیکس کی بحالی کے بعد صرف ود ہولڈنگ ٹیکس اور جنرل سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کر رہے ہیں۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ 200 روپے کے ریچارج پر صارف کو ود ہولڈنگ ٹیکس 12.5 فیصد یعنی 22.222 روپے کی کٹوتی کے بعد 177.778 روپے کا بیلنس موصول ہوتا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بیان کردہ 152 روپے کے بیلنس والی بات درست نہیں ہے۔

اسی طرح جی ایس ٹی (19.5 فیصد) کا اطلاق فی کال، ایس ایم ایس اور ڈیٹا کے استعمال یا کسی اضافی بنڈل یا پیکج کو حاصل کرنے کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

یعنی جب صارف اپنا 177.778 روپے کا بیلنس استعمال کرتا ہے، تب اس پر 29.01 روپے جی ایس ٹی لاگو ہوتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی پیکج جی ایس ٹی کے بغیر 167 روپے کا ہے تو اس کے لئے 199.56 روپے کا بیلنس (پیکج قیمت + جی ایس ٹی = 167 روپے + 32.56) درکار ہوگا۔

ود ہولڈنگ ٹیکس کے ساتھ جی ایس ٹی کی کٹوتی کے بارے میں صحیح طور پر آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے موبائل فون صارفین کو بعض اوقات یہ تاثر ملتا ہے کہ موبائل فون آپریٹرز قابل اطلاق ٹیکسوں سے زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں جو کہ درست نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی اے نے کال سیٹ اپ چارجز پر فی کال 0.15 روپے کی حد مقرر کی ہوئی ہے۔ پی ٹی اے سی ایم اوز کی قیمتوں یا نرخوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور شائع شدہ نرخوں اور اطلاق شدہ ٹیکسوں سے زائد وصولی سے متعلق کسی بھی شکایت پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
 

Advertisement