انقرہ: (دنیا نیوز) نمائندے کی عدم تقرری پر ترکی نے سوشل میڈیا ویب سائٹس پر 10 لاکھ یورو جرمانہ عائد کر دیا۔
ترکی کی جانب سے 10 لاکھ صارفین کیلئے سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر، پیری سکوپ، یوٹیوب اور ٹک ٹاک کو ملک میں اپنے نمائندے مقرر کرنے کا کہا گیا تھا۔
تاہم عدم تقرری پر 10 لاکھ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا گیا۔ حکومت نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر ممنوعہ مواد ہٹانے کیلئے ملک میں کمپنیوں کا ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ترکی میں رواں سال ہی ایک قانون پاس کیا گیا تھا جس میں لازم قرار دیا گیا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے نمائندہ دفتر نہ کھولنے والوں کو جرمانہ کیا جائیگا۔
اس قانون کی منظوری ترکی کی قومی اسمبلی نے منظوری دی تھی۔ اس قانون میں واضح کیا گیا تھا کہ ایک ملین سے زائد صارفین والی کمپنیاں ملک میں اپنا نمائندہ دفتر کھولیں گی۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو جرمانے کیساتھ ساتھ اشتہارات دینے پر بھی پابندی عائد ہوگی
قانون میں کہا گیا تھا کہ نمائندے کا ترک شہری ہونا لازمی ہو گا۔ نمائندے کا تعین اور آگاہی کی ذمہ داری کو پورا نہ کرنے والے سماجی نیٹ ورک فراہم کنندہ کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔ اور تیس دن کے اندر مطلوبہ دستاویز فراہم نہ کرنے کی صورت میں اس 10 ملین لیرے کا اداراتی جرمانہ کیا جائیگا۔