لندن: (ویب ڈیسک) کائنات کی پُراسرار تاریکیوں کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کیلئے یورپ نے اپنا خلائی ٹیلی سکوپ ”یوکلیڈ“ روانہ کر دیا ہے۔
یوکلیڈ ٹیلی سکوپ اسپیس ایکس کے فیلکن نائن راکٹ کے ذریعے کیپ کارنیول اسپیس فورس سٹیشن سے امریکی وقت کے مطابق 11 بجکر 12 منٹ پر روانہ ہوا اور خلا سے اس کا پہلا سگنل 11 بجکر 57 منٹ پر موصول ہوا۔
یہ ٹیلی سکوپ مدار میں پہنچنے کے بعد دو ماہ تک اپنے آلات کو ٹیسٹ کرے گا، جن میں ایک عام روشنی میں کام کرنے والا کیمرہ اور ایک قریبی انفرا ریڈ کیمرہ (اسپیکٹو میٹر) شامل ہیں۔
Deployment of @ESA’s Euclid confirmed pic.twitter.com/JSX43KXaSn
— SpaceX (@SpaceX) July 1, 2023
اس دوربین کا مقصد کائنات کے دو بڑے معموں ڈارک انرجی (تاریکی توانائی) اور ڈارک میٹر (تاریک مادے) کا مشاہدہ کرنا ہے، ڈارک میٹر کی اگرچہ کبھی بھی نشاندہی نہیں ہو پائی، لیکن سائنسی کمیونٹی کو یقین ہے کہ یہ کائنات کے مجموعی مادے کا تقریباً 85 فیصد ہے۔
اسی طرح ڈارک انرجی ایک ایسی پراسرار توانائی ہے جو کائنات کی توسیع کی رفتار بڑھانے میں کردار ادا کر رہی ہے۔
1920 میں ماہرین فلکیات جارجز لیمائتغے اور ایڈون ہبل نے کہا تھا کہ کائنات 13.8 سال قبل اپنے پیدائش کے وقت سے پھیل رہی ہے، لیکن 1990 میں یہ دریافت ہوا تھا کہ تقریباً 6 ارب سال قبل کچھ ایسا ہوا جس کی وجہ سے کائنات کے پھیلنے کی رفتار میں زبردست اضافہ ہوگیا۔
ان حقائق کے پیش نظر ڈارک میٹر اور ڈارک انرجی کو سمجھنے سے کائنات کی بہت سے گتھیاں سلجھ سکیں گی۔
More photos from today’s Falcon 9 launch of Euclid pic.twitter.com/B9h2CS6WIr
— SpaceX (@SpaceX) July 1, 2023
یوکلیڈ کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وہ کائنات کا تھری ڈائمنشنل نقشہ تیار کر سکے اور 10 لاکھ نوری سال کی دوری تک اربوں کہکشاؤں کا مطالعہ کر کے پتہ چلا سکے کہ مادہ کیسے پھیلا اور اس میں تاریک توانائی کا کیا کردار رہا۔
اس سے یہ بھی پتہ چل سکے گا کہ 10 ارب سال میں کائنات کیسے ارتقاء پذیر رہی۔
دو ماہ کے خلائی سفر کے بعد یوکلیڈ ساتھی ٹیلی اسکوپ جیمز ویب کے ساتھ مل جائے گا جو زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر گردش کر رہا ہے، جو دوسرا لاک شیڈ پوائنٹ کہلاتا ہے۔
یوکلیڈ کائنات کا وسیع ترین نقشہ مرتب کرے گا جس میں دو ارب گلیکسیز کا احاطہ کیا جائے گا، جو آسمان کے ایک تہائی سےزائد ہے، اس تھری ڈی نقشے سے کائنات کی ایک کروڑ 38 لاکھ ارب سال قدیم تاریخ پر روشنی ڈالنے میں بھی مدد ملے گی۔