سلیکان ویلی : (ویب ڈیسک) میٹا اے آئی ایپ صارفین کو مصنوعی ذہانت کے ساتھ بات چیت کا موقع فراہم کرتی ہے مگر یہ ایپ صارف کی طرف سے پوچھے گئے سوالات عوامی فیڈ پر ڈال دیتی ہے جسے کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔
ایپ اور ویب سائٹ کے دوسرے صارفین یہ دیکھ سکتے ہیں کہ لوگ اپنے جسمانی اعضا کے بارے میں سوالات کر رہے ہیں، کارٹون کرداروں کی غیر مناسب حالت میں تصاویر مانگ رہے ہیں، صنفی شناخت پر گفتگو کر رہے ہیں، یا ہوم ورک میں نقل کر رہے ہیں۔
جب کوئی صارف کوئی درخواست پوسٹ کرتا ہے تو اسے ایک انتباہ دکھائی دیتا ہے، جس میں کہا جاتا ہے کہ آپ جو کچھ پوسٹ کرتے ہیں وہ عوامی ہوتا ہے اور سب کو نظر آتا ہے، نجی یا حساس معلومات شیئر کرنے سے گریز کریں مگر آن لائن دیکھی جانے والی نجی نوعیت کی درخواستوں سے یہ خدشات جنم لے رہے ہیں کہ ممکن ہے کچھ صارفین کو یہ اندازہ ہی نہیں کہ ان کی بات چیت عوامی طور پر اَپ لوڈ کی جا رہی ہے۔
بعض صورتوں میں یہ گفتگو وائس نوٹس کے ذریعے ہو رہی ہوتی ہے، یعنی لوگ جو کچھ چاہتے ہیں، وہ آواز کی شکل میں سنا جا سکتا ہے، مزید یہ کہ اگر صارف میٹا کے کسی دوسرے پلیٹ فارم (جیسے انسٹاگرام) پر لاگ اِن ہے، تو ان کی پروفائل تصویر بھی ان کے سوال کے ساتھ نظر آتی ہے۔
میٹا نے رواں سال اپنی مخصوص اے آئی ایپ متعارف کروائی تھی، یہ سسٹم اس کی چیٹ ایپ جیسے وٹس ایپ پر بھی دستیاب ہے، اپریل میں اس کے متعارف کروائے جانے کے موقع پر میٹا نے گفتگو شیئر کرنے کے فیچر کو فائدہ مند خصوصیت کے طور پر پیش کیا۔
میٹا کے مطابق آپ دوسروں کے بہترین پرامپٹس دیکھ سکتے ہیں یا انہیں اپنی ضرورت کے مطابق بدل سکتے ہیں اور ہمیشہ کی طرح، آپ کے پاس کنٹرول موجود رہتا ہے یعنی جب تک آپ خود شیئر نہ کریں، کچھ بھی آپ کی فیڈ پر پوسٹ نہیں ہوتا۔