بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین میں باکسنگ کے بعد پہلی بار ایک ایسا فٹبال میچ ہوا جس میں تمام کھلاڑی روبوٹ تھے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 3۔ 3 روبوٹ کھلاڑیوں پر مشتمل یہ دلچسپ میچ بیجنگ میں ہوا، اس میچ میں Tsinghua یونیورسٹی کی روبوٹ ٹیم نے چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی کی ٹیم کو شکست دی۔
یہ میچ بنیادی طور پر ایڈوانسڈ روبوٹیک ٹیکنالوجی کے اظہار کے لیے کیا گیا تھا کیونکہ اس میں تمام روبوٹ کھلاڑی ریموٹ کنٹرول کی بجائے مکمل طور پر آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) حکمت عملیوں پر انحصار کر رہے تھے۔
ان روبوٹس کی جانب سے میچ کے دوران رئیل ٹائم فیصلے کیے گئے، ٹیم ورک کو یقینی بنایا جبکہ گرنے کے بعد خود اٹھنے کی صلاحیت کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔
میچ کی انتظامیہ میں شامل ڈو جنگ نے بتایا کہ یہ نہ صرف اپنی طرز کا پہلا منفرد مقابلہ تھا بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ روبوٹس عام زندگی کے مختلف شعبوں میں داخل ہونے کے قریب ہیں۔
اس سے قبل اپریل میں چین کی جانب سے روبوٹیک میراتھون ریس کا انعقاد بھی کیا گیا تھا جبکہ کچھ عرصے پہلے روبوٹس کے درمیان باکسنگ میچ بھی ہوا تھا۔
چین کی جانب سے 15 سے 17 اگست کو بیجنگ میں ورلڈ روبوٹ اسپورٹس گیمز کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے، یہ دنیا میں پہلی بار ہوگا جب کھیلوں کا ایک پورا عالمی ایونٹ مکمل طور پر روبوٹ کھلاڑیوں پر مبنی ہوگا۔