چینی سائنسدانوں نے جدید ’لیتھیئم میٹل بیٹری‘ تیار کرلی

Published On 18 August,2025 10:03 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چینی سائنس دانوں نے ایک جدید لیتھیئم میٹل بیٹری تیار کی ہے جو ٹیسلا کے الیکٹرک وہیکل کی جدید ترین بیٹری سے دُگنی مقدار میں توانائی ذخیرہ کر سکتی ہے۔

چین کی ٹیانجِن یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے بنائی گئی بیٹری 600 واٹ فی کلو گرام سے زیادہ انرجی ڈینسٹی رکھتی ہے۔

انرجی ڈینسٹی (فی یونٹ ماس میں ذخیرہ ہونے والی توانائی کی مقدار) یہ بتاتی ہے کہ ڈیوائس میں کتنی توانائی ذخیرہ ہے۔ بیٹری کی انرجی ڈینسٹی جتنی زیادہ ہوتی ہے اس کا سائز اور وزن اتنا ہی کم اور ہلکاہو سکتا ہے۔

لیتھیئم میٹل بیٹریاں روایتی لیتھیئم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں زیادہ انرجی ڈینسٹی کی حامل جانی جاتی ہیں اور ان کو اگلی جنریشن کا ایک مؤثر حل سمجھا جاتا ہے۔

تازہ ترین بیٹری کی گنجائش ٹیسلا سیلز کے 300 واٹ-آور فی کلو گرام سے دُگنی اور بی وائی ڈی بلیڈ کے 150 واٹ-آور فی کلو گرام سے کہیں زیادہ ہے۔