کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون نے 14 ہزار ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایمازون نے منگل کو تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے کارپوریٹ شعبے میں 14 ہزار ملازمتیں ختم کرنے جا رہی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے کردار کے سبب اسے زیادہ مؤثر اور کم سطحی ڈھانچے میں شامل ہونے کی ضرورت ہے تاکہ نئے مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
ایمازون کی سینیئر نائب صدر بیتھ گیلیٹی نے ملازمین کے نام ایک نوٹ میں لکھا کہ اس فیصلے کا مقصد کمپنی کو مزید مضبوط بنانا ہے اور وسائل کو ان شعبوں میں منتقل کرنا ہے جو کمپنی اور صارفین کے موجودہ اور مستقبل کے لیے زیادہ اہم ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت انٹرنیٹ کے بعد سب سے بڑی تبدیلی کا باعث بن رہی ہے اور اس نے جدت اور کام کی رفتار کو بے مثال حد تک بڑھا دیا ہے۔ اسی لیے کمپنی کو ضرورت ہے کہ وہ زیادہ اختیارات والے ڈھانچے میں تبدیل ہو تاکہ ہم اپنے صارفین اور کاروبار کے لیے زیادہ سے زیادہ تیزی سے کام کر سکیں۔
نوٹ میں مزید کہا گیا کہ کمپنی ان ملازمین کی مدد کے لیے کام کر رہی ہے جن کی ملازمت متاثر ہو رہی ہے۔ جہاں ممکن ہوا انہیں کمپنی کے اندر ہی نئی ذمہ داریاں دی جائیں گی اورجن کیلئے ایسا نہ ہوسکا انہیں اسپیشل پیکج اور معاونت فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ایمازون کے دنیا بھر میں گوداموں اور دفاتر میں مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں۔



