مشی گن: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہری کے گھر کی ازسر نو تعمیر کے دوران دہلیز سے نکالے جانے والا 22.5 پاؤنڈ وزنی پتھر دراصل ایک شہاب ثاقب ہے جس کی مالیت 1 لاکھ امریکی ڈالر تک ہو سکتی ہے۔
مشی گن یونیورسٹی کی پروفیسر مونا سربیسکو کا کہنا تھا کہ یہ پتھر بہت اہمیت کا حامل ہے جسے میں نے پہلی ہی نظر میں جان لیا تھا۔ یہ میری زندگی کا سب سے عجیب اور شاید کبھی دوبارہ نہ ہونے والا تجربہ ہے۔
ماہر ارضیات سربیسکو نے بتایا کہ یہ پتھر 88 فیصد آئرن اور 12 فیصد سفید دھات نکل پر مشتمل ہے اور اس کی تصدیق واشنگٹن کے اسمتھ سونیئن انسٹی ٹیوٹ کی پروفیسر کیتھرائن کوریگن نے بھی کی ہے۔
پروفیسر مونا سربیسکو نے مزید کہا کہ مشی گن یونیورسٹی میں عموی طور پر لوگ شہاب ثاقب کے شبے میں طرح طرح کے پتھر جانچ کے لیے لاتے رہتے ہیں لیکن پہلی بار یہ سچ بھی ثابت ہو گیا ہے۔
تاہم یہ پتھر کب اور کیسے حاصل کیا گیا اس حوالے سے تحقیق کی جا رہی ہے اور تاحال یہ پراسرایت برقرار ہے۔ پتھرلانے والے شخص کا دعویٰ ہے کہ اس نے یہ گھر 30 سال قبل خریدا تھا اور تب ہی یہ پتھر گھر کے مالک نے دیا تھا۔