لندن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کے باعث روز بروز جدت آتی جا رہی ہے، ہر کام میں ٹیکنالوجی کا استعمال لازم و ملزوم ہو گیا ہے، اسی طرح ٹیکنالوجی پر مبنی کھلونے بھی بچوں کے کھیلنے کے پسندیدہ طرز عمل ہیں، تاہم ایک حیران کن انکشاف برطانیہ سے سامنے آیا ہے جس کے مطابق کھلونے کی مدد سے جاسوسی کی جا سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوں تو دنیا بھر میں جاسوسی پر ہزاروں فلمیں بنی ہوئی ہیں، ان فلموں کو دیکھنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد انٹر نیٹ اور سینماؤں کا رُخ کرتی ہے تاہم کسی نے یہ نہیں سنا ہو گا کہ بچوں کے کھیلنے والے کھلونے بھی جاسوسی کرتے ہیں، ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ بچوں کے سمارٹ کھلونوں کے ذریعے اُنکی جاسوسی کی جاسکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بچوں کے سمارٹ کھلونوں میں سکیورٹی کا فقدان دیکھنے میں آیا اور ماہرین نے انکشاف کیا کہ ہیکرز کھلونوں کے ذریعے بچوں کی جاسوسی بھی کرسکتے ہیں۔
حالیہ دعوے کے بعد برطانوی شہری حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ کھلونے بنانے والی کمپنیوں کو پابند کریں کہ وہ سمارٹ کھلونوں کو فروخت سے قبل سکیورٹی کے معیار کو محفوظ بنائیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں کرسمس کی مناسبت سے متعدد کمپنیوں نے سمارٹ کھلونے فروخت کے لیے پیش کر دیے البتہ اُن کی ہیکنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کھلونوں میں بالخصوص واکی ٹاکی ایسی چیز ہے جس سے بچوں کی گفتگو کو باآسانی سنا جاسکتا ہے۔
ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے جیسے ہی کھلونے کا سوئچ آن کریں گے تو اُن کا سسٹم تیس سیکنڈ سے بھی کم وقت میں ہیکرز کی ڈیوائس سے جڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گانے ریکارڈ کرنے اور بلیو ٹوتھ سے کنکٹ ہونے والے کھلونوں میں بھی سیکیورٹی کے نقائص سامنے آئے ہیں۔