دنیا کی بوڑھی ترین ’’بچی‘‘ انتقال کر گئی

Last Updated On 17 February,2020 04:49 pm

لندن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر سے اکثر ایسی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں جن پر فوری طور پر یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے اسی طرح کی ایک خبر یوکرائن سے آئی ہے جہاں پر آٹھ برس کی عمر میں 80 سالہ بڑھیا دکھائی دینے والی یوکرائن کی اینا انتقال کر گئی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’ڈیلی میل‘‘ کے مطابق ایک برس کی عمر سے مقامی ہسپتال میں زیر علاج یہ لڑکی بالکل بڑھیا ہو چکی تھی اور اس کے بیشتر بال گر چکے تھے، بچے کھچے بال سفید ہو چکے تھے اور اس کی جلد کسی بڑھیا کی طرح جھریوں سے بھر چکی تھی۔

اینا کی موت کا اعلان کرنے والے ہسپتال ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اینا کی موت قومی سوگ میں بدل چکی ہے۔ یوکرائنی ڈاکٹر نادی زادہ کا تمان نے اینا کی موت پر کہا کہ اینا بہت بہادر بچی تھی جس نے زندگی کی جنگ لڑنے کے لیے بہت کوشش کی لیکن بالاخر موت سے ہار گئی۔

برطانوی جریدے کے مطابق اینا کو جو بیماری لاحق ہوئی وہ دنیا بھر میں محض 160 افراد میں پائی گئی ہے۔ اس بیماری کو ’’ہچنسن گلفورڈ پروگیریا سنڈروم‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے شکار افراد میں اگرچہ جسمانی نشوونما اور بڑھوتری میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا لیکن ان کے جسم کا میٹا بولزم انتہائی تیز ہو جاتا ہے اور ان کے اعضاء، جلد اور دماغ انتہائی تیزی سے سن رسیدہ ہوتے جاتے ہیں۔ اب تک اس عجیب و غریب بیماری کا کوئی حتمی علاج دریافت نہیں کیا جا سکا ہے۔

اینا کے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ وہ 2010ء میں پیدا ہوئی تھی اور ایک برس کے اندر اندر اس کی بڑھوتری اور نشوونما کا عمل رک گیا تھا جس پر اس کو ہسپتال لے جایا گیا مختلف ٹیسٹ کیے گئے تو انکشاف ہوا کہ اینا کو ایسا خطرناک مرض لاحق ہے جس کی وجہ سے نشوونما اور بڑھوتری تو رک چکی ہے لیکن وہ انتہائی تیزی سے بڑھاپے کا شکار ہے۔

’’وولائن ریجنل میڈیکل سینٹر‘‘ کے طبی ایکسپریس کا کہنا تھا کہ اینا کو لاحق عجیب و غریب بیماری کی وجہ سے اس کی ہڈیاں سکڑ رہی ہیں اور نشوونما رک چکی ہے جبکہ جسم میں سن رسیدگی کا عمل دس گنا تیزی سے بڑھ رہا تھا جس پر ڈاکٹرز بھی پریشان تھے۔

یوکرائنی میڈیا سے گفتگو میں اینا کی والدہ آئنا یووا کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ سال برس سے اپنی بیٹی کی تیماری داری اور اس کی کامل صحت کے لیےجنگ لڑ رہی تھیں۔ لیکن اینا بچ نہیں سکی۔

اینا کی والدہ نے کئی بار انٹرویو میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ اپنا گھر اور ساری جائیداد فروخت کر دیں گی لیکن ہر قسمت پر اپنی بیٹی کو بچائیں گی۔

ڈاکٹرز نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ آٹھ سالہ اینا کے اعضاء میں بڑھاپے کے مکمل آثار نمودار ہو چکے ہیں اور اس کے علاج کے کوئی مثبت اثرات سامنے آئے اس کے اندرونی تمام اعضاء کام کرنا چھوڑ رے ہیں۔ گزشتہ ایک سال سے اینا کا وزن محض 17 پونڈ تک آ کر رک گیا تھا اور اس میں کوئی اضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا۔

میڈیکل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اینا کی اس بیماری نے پوری قوم کو پریشان کر دیا تھا اور اس کیلئے ایک مقامی تنظیم نے لاکھوں ڈالرز کی فنڈنگ بھی کی تھی جبکہ اینا کے لیے نیک تمناؤں سمیت گلدستوں اور تحائف کا انبار روزانہ جمع ہو جاتا تھا۔ اس کی صحت کے لیے یوکرائن بھر میں کی جا رہی تھیں۔