نئی دہلی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث ہزاروں افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، وہیں پر حکومت کی طرف سے احتیاطی تدابیر بھی عوام کو بتائی جا رہی ہیں، ان احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے کئی ممالک میں لوگ اپنی جان بچا چکے ہیں، تاہم ہمسایہ ملک بھارت میں حالات ابتر ہیں، جہاں پر لوگ مہلک وباء کی وجہ سے مجبوراً درختوں میں قرنطینہ کے دن گزار رہے ہیں اور اس کی افسوسناک وجہ یہ ہے کہ ان کے گھروں میں اتنی جگہ ہی نہیں کہ وہ وہاں الگ تھلگ رہ سکیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے دی مرر کے مطابق درختوں پر قرنطینہ کی یہ خبر مغربی بنگال کے ضلع پورولیا سے آئی ہے جس کے ایک گاﺅں کے 7 لوگ چنئی سے واپس پہنچے۔ انہیں کہا گیا کہ 14 دن کے لیے خود کو گاﺅں والوں سے الگ رکھیں لیکن کہاں الگ رہتے کہ ان کے گھروں میں اتنی جگہ ہی نہیں تھی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ان لوگوں نے اس مشکل کا حل یہ نکالا کہ گاﺅں سے کچھ دور درختوں کے اوپر انہوں نے ٹہنیوں کے ساتھ چارپائیاں باندھ لیں اور اب وہاں رہائش پذیر ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گاﺅں والے ان کے لیے کھانا درختوں کے نیچے لیجا کر رکھ دیتے ہیں۔ یہ لوگ اتر کر کھانا کھاتے اور واپس درخت پر چڑھ جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ مودی سرکارنے پورے ملک میں لاک ڈاﺅن کر رکھا ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا لاک ڈاﺅن بھی ہے کہ اس میں سوا ارب کی آبادی گھروں میں بند کی گئی ہے۔ اب تک بھارت میں کورونا وائرس کے 1590 کیس سامنے آ چکے ہیں اور 45 اموات ہو چکی ہیں۔