برازیلیا: (روزنامہ دنیا) برازیل کے جنگلوں میں رہنے والے ایمازونین قبائلی دیسی اور روایتی ٹوٹکوں کے ذریعے کورونا وائرس کا علاج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایمازون جنگل کے باسیوں کو کورونا سے نمٹنے کیلئے نہ تو ہسپتالوں تک فوری رسائی حاصل ہے نہ ہی ادویات دستیاب ہیں اور تو اور ماسک ملنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ صورتحال دیکھتے ہوئے قبائلیوں نے کورونا کا علاج بھی اپنے صدیوں پرانے طریقہ علاج میں ڈھونڈنے کی آزمائش شروع کر دی، قبیلے کے لوگ جنگل سے خاص قسم کی جڑی بوٹیوں اور شہد کی مدد سے کورونا وائرس کی علامات ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
قبائلی ٹوٹکے کے تحت بارک نامی درخت کے ریشوں اور شہد کی ملاوٹ سے دوا تیار اور استعمال کرتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ مذکورہ دوا دنیا کی ہر قسم کی وبا کیلئے کارآمد ہے اور اس سے کورونا وائرس کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ انکے طریقہ علاج پر ماہرین کی بھی گہری نظر ٹکی ہے اگر ان کو قابل عمل لگا تو ہو سکتا ہے یہی علاج دنیا بھر میں استعمال میں آ جائے۔