میونخ: (روزنامہ دنیا) جرمنی میں پولیس نے انگور کے پتے چوری کرنے والی 3 خواتین کو گرفتار کر لیا، چوری شدہ پتوں کی مالیت کم از کم بھی ایک ہزار یورو بنتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان پتوں کو ایشیائی پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جرمنی کے شہر ہیسے میں انگوروں کے باغ میں ایک غیر معمولی منظر اس وقت دکھائی دیا جب پولیس 3 خواتین کو گرفتار کرنے آ پہنچی، جن پر انگور کے پتے چوری کرنے کا الزام تھا۔
پولیس نے ان خواتین کو تھیلے میں پتے جمع کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا، پولیس اہلکاروں کا موقف تھا کہ زیادہ تعداد میں انگور کے پتے اتارنے سےفصل کو نقصان پہنچتا ہے اور دوسری جانب کیڑے مار ادویات کے سپرے کے سبب پتے زہریلے ہو چکے ہوتے ہیں اور انہیں کھانے کیلئے استعمال کرنا انسانی زندگی کیلئے شدید نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ایک ہفتہ قبل ایک شخص کی ڈگی سے انگور کے پتے برآمد ہونے پر اسے گرفتار کیا گیا تھا۔