ساؤ پالو:(روزنامہ دنیا) برازیلی سائنسدانوں نے ساؤ پالو کے جنگلات سے خوبصورت لیکن زہریلے مینڈک کی ایک نئی نوع دریافت کرلی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برازیلی سائنسدانوں نے ساؤ پالو کے جنگلات سے خوبصورت لیکن زہریلے مینڈک کی ایک نئی نوع دریافت کرلی ہے جس کی جسامت انگلی کی پور سے بھی آدھی ہے ۔نئے دریافت ہونے والے مینڈک کا تعلق ‘‘براکیائی سیفالس’’ جنس سے ہے ۔ البتہ یہ تمام کی تمام انواع ساؤ پالو کے اسی جنگل میں صرف 1700 مربع کلومیٹر کے علاقے میں ہی پائی جاتی ہیں۔مینڈک کی نودریافتہ نوع، جسے ‘‘براکیائی سیفالس روٹنبرگائی’’ کا نام دیا گیا ہے ، اسی جنگل میں پائی جاتی ہے ۔اس کی شوخ زرد رنگت اسے پیلے اور نمی والے پتوں کے درمیان چھپنے میں مدد دیتی ہے ۔
اتنی مختصر جسامت ہونے کے باوجود، حملہ آور کا سامنا ہونے پر یہ مینڈک اونچی آواز میں ٹراتے ہیں لیکن اگر حملہ آور اپنی پیش رفت جاری رکھتے ہوئے قریب پہنچ جاتا ہے تو پھر یہ اپنا زہر اس پر پھینک دیتے ہیں جو حملہ آور کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیتی ہے ۔