لندن :(ویب ڈیسک) زمین کی بلند ترین چوٹیاں اس وقت دنیا کی بلند ترین قرار دیے جانے والے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا سے بھی زیادہ لمبی ہیں۔
جی ہاں! سائنسدانوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا سے زائد لمبی چوٹیوں کو افریقا اور بحر الکاہل کی سرحد کے درمیان دریافت کیا ہے۔
جرنل نیچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ دونوں چوٹیاں زمین کی سطح پر نہیں بلکہ سطح سے نیچے موجود ہیں، ان کی لمبائی ایک ہزار کلومیٹر کے قریب ہے، جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ کی لمبائی محض 8.8 کلومیٹر ہے۔
محققین کا تخمینہ ہے کہ یہ چوٹیاں کم از کم 50 کروڑ سال پرانی ہیں جبکہ ان کے بننے کا عمل 4 ارب سال قبل شروع ہوگیا تھا۔
تحقیق کے مطابق یہ دونوں دنگ کر دینے والے سٹرکچرز زمین کے مرکز اور اندرونی تہہ کے درمیان واقع سرحد تصور کیے جا سکتے ہیں، افریقا اور بحر الکاہل کی سطح کے نیچے زیرزمین واقع ان سٹرکچرز کے گرد ٹیکٹونک پلیٹس کا قبرستان بھی ہے۔
سائنسدانوں کو دہائیوں سے علم تھا کہ زمین کی سطح کے نیچے بہت بڑے سٹرکچرز چھپے ہوئے ہیں مگر اس کی تصدیق اب ہوئی ہے،انہیں اس کا علم زلزلوں کی لہروں کے تجزیے سے ہوا جس کی مدد سے وہ زمین کی سطح کے نیچے کی ایک تصویر تیار کرنے میں کامیاب ہوئے۔
محققین کے مطابق ہم نے زلزلے کی لہروں کو ان چوٹیوں کے پاس سست ہوتے دیکھا اور اس طرح ہم انہیں دریافت کرنے میں کامیاب ہوئے، تحقیق کے مطابق یہ سٹرکچر اردگرد موجود ٹیکٹونک پلیٹس سے بھی زیادہ گرم ہیں۔