غوطہ: حرستا پر بھی شامی فورسز کا قبضہ، ہزاروں شہریوں کا انخلاء

Last Updated On 22 March,2018 05:24 pm

 

شام میں بشار الاسد مخالف باغی پے در پے شکستوں سے دوچار ہیں۔ مشرقی غوطہ کے اہم قصے حرستا میں موجود باغی گروپ احرار الشام نے ہتھیار ڈالنے کا اعلان کر دیا۔

باغیوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کے جنگجوؤں اور اہل خانہ کو محفوظ راستہ دیا جائے اور جو شہر میں رہنا چاہے اسے عام معافی دی جائے، بشار الاسد حکومت نے دونوں مطالبات منظور کر لیے۔ باغی گروپ نے خیر سگالی کے جذبے کے تحت ایک فوجی اہلکار سمیت 13 قیدیوں کو رہائی دے دی۔ شامی فوج کی نگرانی میں باغی جنگجوؤں اور ان کے اہل خانہ کی دوسری جگہ منتقلی کا کام شروع کر دیا گیا۔

شامی فوج نے 18 فروری کو مشرقی الغوطہ پر دوبارہ قبضے کے لیے زمینی کارروائی اور فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا۔اس کے بعد سے اس نے الغوطہ الشرقیہ کے 70 فی صد علاقوں کا باغیوں سے کنٹرول واپس لے لیا ہے۔شامی رصد گاہ کے مطابق شامی اور روسی طیاروں کے فضائی حملوں اور زمینی لڑائی میں کم سے کم ڈیڑھ ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔شامی فوج کی اس کارروائی کے بعد سے مشرقی الغوطہ سے اب تک 45 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں ۔اس سے پہلے اس علاقے میں اقوام متحدہ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق چار لاکھ افراد مقیم تھے۔