انقرہ: (دنیا نیوز) باسفورس کے پل پر طیب اردوان نے لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتح اللہ گولن کے لوگ جہاں بھی ہونگے ڈھونڈ کر نکالیں گے، انہوں نے ترکی کے استحکام کے لیے ملک کے اندر اور سرحدوں سے باہر کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
ترکی میں ناکام بغاوت کو دو برس مکمل ہو گئے، باسفورس پل پر صدر طیب اردوان نے لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط ترکی کے لیے سرحدوں کےاندر اور باہر جدوجہد جاری رہے گی،
صدر طیب اردووان کا کہنا تھا کہ ترک قوم نے بغاوت کا باب ہمیشہ کیلئے بند کردیا ہے جو اب دوبارہ نہیں کھلے گا، انھوں نے جیت کو ترک عوام کے نام کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جرات و بہادری نے جہازوں اور ٹینکوں کو شکست دی۔
یاد رہے کہ ترکی ميں دو برس قبل ناکام فوجی بغاوت کی کوشش ميں درجنوں افراد ہلاک اور ہزارہا زخمی ہو گئے تھے جبکہ ناقدين کا کہنا ہے کہ ملکی صدر نے ان واقعات سے نمٹنے کا بہانہ بناتے ہوئے اپنے تمام سياسی مخالفين کے خلاف کارروائی کی۔
ترکی ميں اس ناکام فوجی بغاوت ميں ملوث ہونے کے شبے پر اب تک تقريباً پچھتر ہزار افراد کو گرفتار اور ايک لاکھ تيس ہزار سے زائد سرکاری ملازمين کو برطرف کيا جا چکا ہے۔ ان ميں عدليہ، پوليس، استغاثہ، فوج اور شعبہ تعليم سے منسلک افراد بھی شامل ہيں۔ ناقدين کا کہنا ہے کہ ان واقعات کو بہانہ بنا کر ايردوآن نے تمام مخالفين کو نشانہ بنايا ہے۔