ادلب: (دنیا نیوز) شام اور ترکی میں پناہ گزینوں کا ایک اور بحران سر اٹھانے لگا، باغیوں کے زیر قبضہ علاقے ادلب پر شامی اور روسی افواج کے ممکنہ حملے سے بچنے کے لئے 30 ہزار شہری ہجرت پر مجبور ہو گئے اور ترکی میں داخل ہونے کے لئے سرحد پر پہنچ گئے۔
گزشتہ ہفتے شامی افواج کی ادلب میں باغیوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کے بعد لوگوں کا انخلا شروع ہو گیا، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے پناہ گزین ترکی میں داخلے کا انتظار کر رہے ہیں، جہاں پہلے ہی 35 لاکھ افراد مہاجر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے روس، ترکی اور ایران کے صدور کی شام کے مسئلے کے حل کے لئے تہران میں ملاقات ہوئی تھی جس میں ترکی نے ادلب پر حملے کی مخالفت کی تھی۔