سری نگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر کے علاقے ترال میں بھارتی فوج کی کارروائی میں حریت پسند ذاکر موسیٰ سمیت دو نوجوان شہید ہو گئے۔ ذاکر کو شہید برہان وانی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا۔ میت ورثا کے حوالے کر دی گئی، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر کے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ نوجوان لیڈر کی شہادت پر بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔
مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائی میں نوجوان لیڈر ذاکر موسیٰ شہید ہو گئے۔ بھارتی فورسز نے ترال کے گاؤں داد سرا میں گیارہ گھنٹے کی کارروائی کے بعد نوجوان کو شہید کیا، ذاکر کو شہید برہان وانی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا۔
ظالمانہ کارروائی کے بعد کشمیریوں نے ریاستی بربریت کے خلاف احتجاج کیا، شہید ذاکر کی میت ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر کے کرفیو نافذ کر دیا ہے، سکول، کالج بند کر دیئے گئے ہیں۔ نوجوان لیڈر کی شہادت پر پوری وادی میں لوگ بھارت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔