لاہور: (ویب ڈیسک) بھارتی ائیرلائنز کو پاکستانی فضائی حدود بند ہونے کے سبب 549 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑ گیا، بھارتی وزیر ہوابازی ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ رواں برس 26 فروری سے فضائی حدود کی بندش ہمسایہ ملک کا یک طرفہ فیصلہ ہے اور اس کا خاتمہ اسلام آباد کی مرضی پر ہی منحصر ہے۔
ہردیپ سنگھ کی طرف سے پیش کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق نجی فضائی کمپنی سپائس جیٹ کو 20 جون تک30.73 کروڑ، انڈی گو کو 25 مئی تک 25.1 کروڑ، گوائیر فضائی کمپنی کو 20 جون تک 2.1 کروڑ اور ائیر انڈیا کو 2 جولائی تک 491 کروڑ کا خسارہ ہو چکا ہے۔
پاکستان نے رواں برس 26 فروری کو بھارتی ائیر فورس کے طیاروں کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بند کر دیا تھا جس کے بعد سے اب تک بھارتی کمرشل ائیرلائنز کیلئے شمالی علاقوں سے گزرنے والے 11 روٹس میں سے صرف 2 کھولے گئے ہیں۔
ان روٹس کی بندش کے سبب بھارت کے مشرق سے مغرب جانے والی پروازیں شدید متاثر ہوئی ہیں، خصوصا بھارتی شمالی علاقوں میں واقع ائیر پورٹس سے جانے والی فضائی ٹریفک پر اس پابندی کا خاصا برا اثر پڑا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اس پابندی کے سبب نہ صرف پروازوں کا دورانیہ طویل ہو گیا ہے بلکہ اضافی ایندھن کی قیمتیں برداشت کرنا بھی فضائی کمپنیوں کیلئے خسارے کا سبب بنا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے گزشتہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلئے پاکستان سے روٹ فراہم کرنے کی خصوصی درخواست کی تھی جسے پاکستانی حکومت نے منظور بھی کر لیا تھا تاہم بھارتی وزیراعظم نے روٹ ملنے کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بعد ازاں عمان اور ایران کے طویل روٹ پر سفر کرنا ہی پسند کیا۔