طرابلس: (ویب ڈیسک) لیبیا میں تارکین وطن کے حراستی مرکز پر فضائی حملے میں 80 افراد چل بسے جبکہ متعدد شدید زخمی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ دارالحکومت طرابلس کے مشرقی مضافاتی علاقے میں قائم حراستی مرکز پر کیا گیا جہاں 120 مہاجرین زیر حراست تھے۔ حملے کا الزام لیبیا کی باغی فوج لیبین نیشنل آرمی کے سربراہ خلیفہ ہفتر پر عائد کیا گیا ہے۔جاں بحق ہونے والے تارکین وطن میں سے زیادہ تر کا تعلق افریقی ممالک سے تھا۔ دوسری طرف حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی جانب سے بھی قبول نہیں کی گئی۔
وزارت صحت کے مطابق جس جگہ حملہ کیا گیا وہاں بلڈنگ کے ڈھیر کو ہٹانے کا کام جاری ہے جہاں ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے طرابلس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو کبھی ہدف نہیں بنانا چاہیے۔ یہ ایک خوفناک جرم ہے۔ فضائی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ہم عالمی برادری سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں اس پر سخت ایکشن لیا جائے۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کے سفیر اور یورپی ملک اٹلی نے بھی اس واقعہ کی پر زور انداز میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ جنگی جرائم میں آتا ہے۔
یاد رہے کہ لیبیا میں وزیراعظم فیاض السراج کی حکومت کی حامی فوجوں اور باغیوں کے درمیان طرابلس کے قریب جھڑپیں جاری ہیں۔