تہران: (دنیا نیوز) ایران نے زیادہ یورینیم افزودگی کی محدود حد سے تجاوز کرنا شروع کر دیا۔ تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ معاہدے کی پاسداری کرنا چاہتے ہیں لیکن یورپی ممالک وعدے پورے نہیں کر رہے۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایسا کرنے کا مقصد بوشیشر پاور پلانٹ کے لیے ایندھن کی فراہمی ہوگا۔ ایران یورینیم کو 3.67 فیصد ارتکاز کے لیول پر افزودہ کرنا شروع کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر معاہدے کے باقی فریقین چین، فرانس، جرمنی، روس اور برطانیہ نے اپنے وعدے کے مطابق ایران کو امریکی پابندیوں سے بچانے کے لیے کچھ نہ کیا تو ایران ہر دو ماہ بعد اپنی کمٹمنٹ سے پیچھے ہٹتا جائے گا۔