نیو یارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی مذمت کی ہے ا ان حملوں کو ناقابل قبول عمل قرار بھی دیدیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یو این سکیورٹی کونسل کے ارکان افغانستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
یو این اعلامیے میں کابل دھماکوں اور افغان صدر کی ریلی پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے خصوصی طور پر کہا گیا ہے کہ ارکان ان کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں جن کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔
سلامتی کونسل کا مزید کہنا تھا کہ پرتشدد واقعات ہر صورت میں بند ہونے چاہیئں۔
اعلامیے میں مزید کہ گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں جبکہ حملوں میں زخمی ہونیوالوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے دہشت گردی کو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے ان کارروائیوں کے مرتکب افراد، منتظمین، مالی سہولت کاروں اور کفیلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سلامتی کونسل نے تمام ملکوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت اس سلسلے میں افغان حکومت اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائیں۔
سکیورٹی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہر قسم کی دہشت گردی ایک مجرمانہ عمل ہے۔ خواہ وہ کسی بھی مقصد کے لیے ہو۔ پُرتشدد واقعات کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی جاسکتی۔