نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے لیے جوڈیشری کمیٹی سے منظور ہونے والے دو الزامات پر ایوان نمائندگان میں آج ووٹنگ کا امکان ہے جبکہ صدر ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کو خط لکھا ہے جس میں انہوں اپنے خلاف بغاوت کی کوشش اور اس کے سنگین نتائج کا تذکرہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ خط منگل کو ایوانِ نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کو اس وقت لکھا جب پلوسی نے اعلان کیا کہ صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے ایوانِ نمائندگان میں آج ووٹنگ ہو گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے خط میں سپیکر نینسی پلوسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ آپ کا سخت محاسبہ کرے گی۔ مواخذے کی مہم کے باوجود میرے ووٹروں کو متاثر نہیں کیا جا سکتا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ پر اختیارات کے غلط استعمال اور کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات ہیں۔ تاہم امریکی صدر ان الزامات کو غلط قرار دیتے ہیں۔
ایوان نمائندگان میں انہی الزامات کی بنیاد پر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے رائے شماری متوقع ہے۔ اس مرحلے کے بعد مواخذے کی کارروائی سینیٹ تک جائے گی۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ تیسرے امریکی صدر ہیں جنہیں مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے تاہم یہاں بتاتے چلیں کہ کسی بھی امریکی صدر کو ابھی تک مواخذے کے بعد عہدے سے ہاتھ نہیں دھونا پڑا۔
صدر ٹرمپ کا چھ صفحات پر مشتمل خط الزامات پر مبنی ہے جس میں انہوں نے نینسی پلوسی اور ایوانِ نمائندگان کے ڈیموکریٹ ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو بہترین اور مواخذے کی انکوائری کو غیر ضروری قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے آئندہ انتخاب میں اپنے ممکنہ حریف جو بائیڈن کے خلاف یوکرین کی تحقیقات کی کوشش کو درست قرار دیا ہے۔ اُن پر الزام ہے کہ انہوں نے تحقیقات کے لیے یوکرین پر دباؤ ڈالا اور اس مقصد سے اس کی فوجی امداد کچھ وقت کے لیے روکی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آپ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ذاتی اغراض اور سیاسی فائدے کے لیے ہماری جمہوریہ کو اذیت اور پریشانی میں ڈالا۔
صدر نے ڈیموکریٹس پر الزام لگایا کہ وہ ٹرمپ ڈرینجمنٹ سنڈروم کا شکار ہیں اور ابھی تک 2016ء کے انتخابات کی شکست کے اثرات سے باہر نہیں نکل پائے۔
اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مواخذے کی انکوائری چڑیلوں کی ڈراؤنی داستان کے سوا کچھ نہیں۔
بعدازاں جب ان سے دریافت کیا گیا کہ کیا مقدمے کی کارروائی کی ذمے داری ان پر عائد نہیں ہوتی تو انہوں نے کہا کہ نہیں، میں ایسا نہیں سمجھتا۔ سادہ الفاظ میں معاملہ صفر کے سوا اور کچھ نہیں۔
دوسری طرف صدر ٹرمپ کے خط پر فوری طور پر نینسی پلوسی کی جانب سے کوئی ردِعمل نہیں آیا ہے۔