کابل: (ویب ڈیسک) امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے بعد افغانستان میں لڑائی تاحال جاری ہے جس کے بعد غیر یقینی کے بادل تاحال چھائے ہوئے ہیں، صوبے خوست کے پولیس چیف بریگیڈیئر جنرل سیّد احمد دو اہلکاروں سمیت بم دھماکے ميں ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے خوست میں سڑک کنارے نصب بم اس وقت زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جب وہاں سے صوبے کے پولیس چیف کی گاڑی گزر رہی تھی۔ دھماکے میں بريگيڈيئر جنرل سيد احمد ببازی شدید زخمی ہوگئے جب کہ دو اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
صوبے خوست کے گورنر کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ خوست پولیس چیف بريگيڈيئر جنرل سيد احمد ببازی کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ بريگيڈيئر جنرل سيد احمد پر عسکریت پسندوں کے خلاف آپريشن کے دوران حملہ کیا گیا تھا۔
خوست کے مقامی طالبان قیادت نے پولیس چیف پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ساتھی جنگجوؤں کی ہلاکت کا بدلہ لیا گیا ہے، اگر ہم پر کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو ایسے حملے جاری رہیں گے۔
ادھر امریکا کے خصوصی مندوب برائے افغانستان زلمے خليل زاد نے گزشتہ روز ہی قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادرز سے بات چیت کی ہے جس میں افغان فوج کے خلاف عسکری کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ طالبان سے ملاقات کے بعد زلمے خلیل زاد پاکستان، بھارت اور دوحہ بھی جائیں گے۔