دبئی: (ویب ڈیسک) دبئی حکومت نے ریاست میں جِم، سینما گھر اور دوسری کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔
دبئی میڈیا آفس کے مطابق بدھ سے کاروباروں کو صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن انھیں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت کی عائد کردہ پابندیوں کی پاسداری کرنا ہوگی۔
کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا یہ اعلان دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد کے زیر صدارت سپریم کمیٹی برائے بحران اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ کے ورچوئل اجلاس کے بعد کیا گیا ہے۔
اجلاس میں امارات میں کورونا وائرس کی وبا کے بعد صحت، اقتصادی اور سماجی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے سخت حفاظتی احتیاطی تدابیر پر کوئی سمجھوتا کیے بغیر کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کاروباری مراکز اور عوامی مقامات پر تمام افراد چہروں پر ماسک پہننے کے پابند ہوں گے اور عوامی مقامات پر لوگ ایک دوسرے سے کم سے کم دو میٹر کا فاصلہ لازمی برقرار رکھیں گے۔
جن کاروباروں کو کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے، ان میں تھوک اور پرچون کی دکانیں، تعلیمی اور تربیتی ادارے، بچوں کے تربیتی مراکز، کھیلوں کی اکادمیاں، اندرون خانہ جِم، فٹنس کلب، سینما گھر اور مختلف تفریحی سرگرمیاں شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں شامل دبئی نے حالیہ ہفتوں کے دوران میں کورونا وائرس کے تعلق سے عائد کردہ بعض سخت پابندیوں میں نرمی کی ہے۔ قبل ازیں قومی تطہیر پروگرام کے تحت امارت میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ تھا۔
اسی ماہ کے اوائل میں دبئی نے 5 یا اس سے کم افراد کو ہوٹل بیچز پر جانے اور کھیلوں کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
ریستورانوں اور دکانوں کو سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے کھول دیا گیا تھا لیکن انھیں اپنی گنجائش کے صرف تیس فی صد کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
شاپنگ مالز میں ازدہام سے بچنے کے لیے پارکنگ کی دستیابی صرف 25 فیصد تک محدود کردی گئی تھی۔بیوٹی سیلونز کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن وہاں گاہک پہلے سے وقت طے کرکے اور صرف زلف تراشی یا ناخن تراشی کے لیے جا سکتے ہیں۔
12 سال سے کم عمر بچوں اور 60 سال سے زیادہ ضعیف العمر افراد کے علاوہ پہلے سے مختلف عوارض میں مبتلا افراد کو عوامی مقامات اور شاپنگ مالز میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ یو اے ای نے سوموار تک کورونا وائرس کے 30307 کیسز کی اطلاع دی ہے۔ تاہم ان میں سے نصف سے زیادہ صحت یاب ہو چکے ہیں اور ملک میں اس وائرس کا شکار 248 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔ ان میں زیادہ تر پہلے بھی مختلف عوارض کا شکار تھے۔