نیو یارک: (ویب ڈیسک) سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے بچوں پر جاری مظالم، چھرے والی بندوق کے استعمال اور انہیں غیرقانونی طورپر زیرحراست رکھنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بچوں اور مسلح تنازع پر ایک سالانہ رپورٹ میں، جواقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ورجینیا گامبا کی جانب سے نیویارک میں جاری کی گئی، انتونیو گوتریس نے بھارت پر زوردیا کہ فوری طور پر ایسی کارروائیاں ختم کرے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ رات کے چھاپوں کے دوران بچوں کی گرفتاری، انہیں فوجی کیمپوں میں رکھنے، دوران حراست تشدد، کسی الزام اور قانونی کارروائی کے بغیر قید کرنے سے متعلق انہیں سخت تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی زیادہ تر شہادتیں دوران حراست تشدد، فائرنگ اور چھرے والی بندوق کے استعمال کے نتیجے میں ہوئیں۔
سفارتکاروں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال معمول پر لانے کے بھارتی جھوٹے بیانیے غلط ثابت کر دیے ہیں اور متنازعہ علاقے میں اس کی عالمی انسانی قوانین، جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس رپورٹ میں اس بات کا خیرمقدم اور اعتراف کیاہےکہ پاکستانی حکومت نے ملک میں پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کے تحفظ کےلئے کوششیں کی ہیں۔