ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب کے جلا وطن رہنماؤں نے اپوزیشن جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں پر امن تبدیلی کی بات کی ہے۔ اور سیاسی اصلاحات پر زور دینے کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایسے بیشتر رہنما برطانیہ، امریکا اور کینیڈا جیسے ممالک میں مقیم ہیں۔
اس گروپ کی قیادت لندن میں رہنے والے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن یحییٰ عصیری کر رہے ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ ان کی سیاسی جماعت کا مقصد سعودی عرب میں شاہی سلطنت کی جگہ ایک جمہوری طرز کی حکومت کا قیام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی حکومت نے 4 اکتوبر سے عمرہ کی اجازت دے دی
حزب اختلاف کی نئی جماعت نیشنل اسمبلی پارٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں اور قتل کر کے مسلسل ظلم و تشدد کی راہ پر عمل پیرا ہے،
سعودی عرب کی فضائیہ کے سابق افسر عصیری سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن پارٹی کا قیام ایک، ایسے نازک وقت پر ہوا ہے جب ملک کو بچانا بہت ضروری ہوگیا ہے۔
اپوزیشن جماعت کے قیام اور اس کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات پر سعودی عرب کی طرف سے ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ ماضی میں سعودی عرب اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اس کی انتظامیہ ناقدین اور مخالفین کی آواز دبانے کے لیے ظلم و جبر اور تشدد کا راستہ نہیں اپناتی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب آئندہ نومبر میں جی 20 چوٹی اجلاس منعقد کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے لیکن خام تیل سے ہونے والی آمدنی میں شدید کمی کے باعث وہ معاشی مندی کی مار جھیل رہا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اس صورت حال میں اپوزیشن جماعت کا اعلان اس کے لیے ایک نیا اور سخت چیلنج ہے۔