بیجنگ: (دنیا مانیٹرنگ) چینی پروفیسر نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی فوج نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کی کشمکش کے دوران بھارتی فوجیوں کو پسپا کرنے کیلئے ‘‘مائیکرو ویو’’ ہتھیار استعمال کئے جس سے بھارتی فوجی شدید بیمار ہو گئے۔
بیجنگ یونیورسٹی کے عالمی امور کے پروفیسر جن کانرونگ نے طلبہ کو بتایا کہ الیکٹرو میگنیٹک ہتھیار دشمن فوج کے جسم کے ٹشوز جلا سکتے ہیں۔ انہوں نے پہاڑوں کی چوٹیاں ‘‘مائیکرو ویو اوون ’’میں تبدیل کر دیں اور بھارتی فوجیوں کو جھلسا دیا جس پر انڈین فوجی الٹیاں کرتے بھاگ کھڑے ہوئے۔
پروفیسر جن نے اپنی فوج کی شاندار چال کی تعریف کرتے ہوئے کہا اس سے متنازعہ علاقہ ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کی خلاف ورزی کئے بغیر بھارتی فوجیوں سے خالی کرا لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مائیکرو ویو ہتھیار پانی کے مالیکیول باورچی خانے کے آلات کی طرح گرم کرتے ہیں، ان کا ہدف جلد کے نیچے کا پانی ہوتا ہے اور یہ ایک کلومیٹر دور سے ہدف کو شدید درد میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میدان جنگ میں مائیکروویو ہتھیاروں کا استعمال پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے۔ دی ٹائمز کے مطابق مائیکروویو ہتھیار بھارتی اور چینی فوجیوں کی گھونسوں، مکوں اور ڈنڈوں کی جھڑپ کے چند ہفتے بعد اگست میں نصب کئے گئے تھے۔
پروفیسر جن نے بتایا کہ مائیکروویو ہتھیاروں کے استعمال کے 15 منٹ بعد چوٹیوں پر قابض فوجیوں کے جی متلانا شروع ہو گئے اور پھر وہ نڈھال ہو کر الٹیاں کرتے بھاگ کھڑے ہوئے۔ یوں چینی فوجیوں نے چوٹیوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی فورسز نے ان ہتھیاروں کے استعمال کا فیصلہ زیادہ بلندی کی وجہ سے کیا جہاں ان کے مدمقابل بھارتی فوج کے تبتی نژاد فوجی تھے جو کہ پہاڑوں پر چڑھنے کے ماہر مانے جاتے ہیں۔