کابل:(دنیا نیوز)افغانستان کے صوبہ قندوز میں نماز جمعہ کے دوران زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 50سے زائد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ داعش خراسان گروپ نے قندوز دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبہ قندوز میں دھماکہ شہر کی جامع مسجد میں ہوا جہاں نماز جمعہ پڑھنے کیلئے آئے نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے میں اب تک 50سے زائد افراد جاں بحق اوردرجنوں زخمی زخمی ہوگئے ہیں ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ طالبان نے کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
دوسری جانب داعش خراسان گروپ نے قندوز دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق داعش نے قندوز دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے اورخراسان گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ خود کش بمبار نے نمازیوں کے درمیان جا کر خود کو دھماکے سے اڑایا۔
پاکستان نے افغان صوبہ قندوز کی مسجد پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگوہیں ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور کرتا رہے گا ۔