نئی دہلی:(دنیا نیوز) بھارتی مصنفہ اروندھتی رائے کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت محض دکھاوا، پریس، عدلیہ، فوج اور تعلیمی اداروں پر ہندو انتہا پسندوں کا قبضہ ہے، مودی خود بھی آر ایس ایس کا حصہ ہیں، بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا، یوگو سلاویہ اور سوویت یونین کی طرح ایک دن بھارت بھی ٹوٹ جائے گا۔
بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیئے گئے انٹرویو میں بھارتی مصنفہ اروندھتی رائے کا کہنا تھا کہ مودی آر ایس ایس کا حصہ ہیں اور آر ایس ایس بھارت کو ہندو ریاست سمجھتی ہے، بھارت فاشسٹ ریاست بننے کی راہ پر چل رہا ہے، حجاب کے معاملے میں بھارتی عدالت ہندو اکثریت کی حمایت کرتی نظر آتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنے جمہوری ادارے ہیں، چاہے وہ میڈیا ہو، عدالت ہو، انٹیلی جنس ایجنسیاں ہوں ، فوج ہو یا تعلیمی ادارے، وہاں ہندو قوم پرست نظریہ سرایت کر چکا ہے، وزیر اعظم کے دفتر کا غلط فائدہ خود وزیر اعظم اٹھا رہے ہیں، کرناٹک میں حجاب کے مسئلے کو ہی دیکھ لیں، ہماری عدالتیں ہندو اکثریت کے حق میں سامنے آگئی ہیں جبکہ مودی آر ایس ایس کا ممبر ہے۔
اروندھتی رائے کا کہنا تھا کہ یوگوسلاویہ ختم ہوگیا، میں اس لحاظ سے کہہ رہی ہوں کہ سوویت یونین ختم ہوگیا، بھارت کئی مذاہب، ثقافتوں اور زبانوں کا مجموعہ ہے اور ایک سوشل کنٹریکٹ کے تحت متحد ہے، اس سوشل کنٹریکٹ کو توڑ کر اسے ایک ہندو ریاست بنانے کی کوشش دریا کو کوزے میں بند کرنے جیسی ہے، اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ دھماکے سے پھٹ جائے گا، آزادی کے بعد اب تک کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرا جب بھارتی فوج اپنے لوگوں پر مسلط نہ رہی ہو۔