ماسکو:(دنیا نیوز) دنیا کی بڑی فوجی طاقت روس اور اس کے پڑوس میں واقع چھوٹے سے ملک یوکرین کے درمیان جنگ کا آغازہوچکا ہے مگر یہاں روس اور یوکرین کی فوجی طاقت کا موازنہ کیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ کس ملک کا پلڑا بھاری ہے؟۔
ايک طرف کھڑی ہے دُنيا کی دوسری بڑی قوت روس اور دوسری طرف چھوٹا سا ملک یوکرین جس کا 10 بڑی طاقتوں میں بھی شمار نہیں ہوتا، دنیا کی دوسری بڑی عالمی فوجی طاقت کا مقابلہ عسکری طاقتوں ميں 22 ويں نمبر پر موجود ملک سے ہے۔
دونوں ممالک کی فوج
روسی فوج کی تعداد 29 لاکھ ہے جبکہ یوکرین کی فوجی طاقت صرف 11 لاکھ پر مشتمل ہے۔
حملہ آور طیارے اور ہیلی کاپٹر
فضائی قوت ميں بھی یوکرین روس کے سامنے نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ روس کے پاس 15 سو سے زائد جنگی طيارے اور 544 ہيلی کاپٹرز ہيں، یوکرین کو صرف 98 جنگی طياروں اور 34 ہيلی کاپٹرز کی مدد حاصل ہے۔
ٹینک، بکتر بند گاڑیاں اور توپ خانے
عسکری گاڑيوں کے معاملے ميں بھی دونوں ممالک میں زمين آسمان کا فرق ہے، روس کے پاس 12 ہزار 240 ٹينک جبکہ 30 ہزار سے زيادہ بکتر بند گاڑیاں ہيں، یوکرین صرف 2596 ٹينک اور 12 ہزار 303 بکتر بند گاڑيوں کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے، روس کے پاس اس وقت 7 ہزار سے زائد توپیں ہیں جبکہ مخالف یوکرین صرف 2040 توپوں سے مقابلے میں ہے۔
جوہری ہتھیار
سب سے اہم بات یہ ہے روس ایک ایٹمی طاقت اور اس کے پاس 6 ہزار سے زيادہ مختلف جوہری ہتھيار موجود ہیں۔