برازیلیا : ( ویب ڈیسک ) برازیل کے نو منتخب صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے بطور صدر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، وہ تیسری بار ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بائیں بازو کے تجربہ کار سیاست دان، جسے بڑے پیمانے پر لولا کے نام سے جانا جاتا ہے، نے 2003 اور 2010 کے درمیان ملک کی قیادت بھی کی اور اکتوبر کے انتخابات میں جیر بولسونارو کو شکست دی۔
لولا نے اپنی پہلی تقریب میں "خوفناک کھنڈرات" میں پڑے ملک کو دوبارہ تعمیر کرنے کا عزم کیا جبکہ سابق صدر کی پالیسیوں کی مذمت کی، جو جمعے کو ہینڈ اوور تقریب سے بچنے کے لیے امریکہ گئے تھے۔
نومنتخب صدر اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران جذباتی بھی ہوئے اور ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہونے پر ان کے حامیوں کی جانب سے اداسی کا اظہار کیا گیا۔
حلف برداری کے فوراً بعد لولا نے برازیل کے لوگوں میں امید کا جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کی اور وعدہ کیا کہ " قوم کی تعمیر نو اور سب کے لیے ایک برازیل بنائیں گے "۔
لولا نے مزید کہا کہ ان کی حکومت حریفوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں نہیں کرے گی تاہم جنہوں نے غلطیاں کی ہیں انہیں جواب دینا ہوگا۔
واضح رہے نو منتخب برازیلی صدر کرپشن کیسز میں جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں اور انکی دو دہائیوں کے بعد صدراتی محل میں بطور صدر واپسی ہوئی ہے۔