دودوما : ( ویب ڈیسک ) تنزانیہ کے اپوزیشن لیڈر ٹنڈو لیسو 6 سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، لیسو کی وطن واپسی حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی سیاسی ریلیوں پر سے پابندی اٹھانے کے بعد ہوئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹنڈو لیسو بدھ کی سہ پہر مرکزی جولیس نیریر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچے جہاں اپوزیشن پارٹی کے عہدیداروں اور ایئرپورٹ کے باہر سڑک پر کھڑے انکے حامیوں نے ان کا استقبال کیا۔
VIDEO: Umati wa Wafuasi wa Chama cha Demokrasia na Maendeleo ( CHADEMA) ukiimba kwa shangwe baada ya kumpokea Makamu Mwenyekiti Tundu Lissu aliyerejea Tanzania akitokea Nchini Ubelgiji, kwa sasa wanaelekea Temeke kwenye Mkutano wa hadhara wa Chama hicho. #MillardAyoUPDATES pic.twitter.com/mK7F12EREI
— millardayo (@millardayo) January 25, 2023
اپوزیشن لیڈر نے وطن واپسی کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے رواں ماہ اپوزیشن کی سیاسی ریلیوں پر سے پابندی اٹھانے کے حکومتی فیصلے کے بعد گھر آنے کا فیصلہ کیا۔
شکست خوردہ سابق صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ جلا وطنی گزارنا انکے ، انکے خاندان اور انکی سیاسی جماعت کیلئے مشکل تھا، امید ہے کہ اب تنزانیہ کی حکمران جماعت ماضی کے مقابلے زیادہ کھلے طرز کی سیاست کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ لیسو کو 2017 میں ایک قاتلانہ حملے کے دوران متعدد گولیاں لگی تھیں جس کے بعد وہ بیلجیئم چلے گئے تاہم وہ 2020 میں صدارتی انتخاب لڑنے کے لیے ملک واپس آئے لیکن اپنی جان کو لاحق خطرات کی وجہ سے فوراً دوبارہ جلاوطنی اختیار کر گئے تھے۔