تل ابیب : ( ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے اسرائیلیوں کے لیے اسلحہ لائسنس کے حصول کا عمل آسان بنانے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی شہریوں کے لیے اسلحے کے اجازت نامے کے منصوبے میں تیزی لائیں گے اور غیر قانونی ہتھیار جمع کرنے کی کوششیں تیز کریں گے۔
یاہو کے دفتر نے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کو ’’ مضبوط ‘‘ کرنے کے لیے نئے اقدامات کا وعدہ بھی کیا اور یہ اعلان نیتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا گیا جو سخت گیر سیاست دانوں سے بھرا ہوا تھا۔
تھنک ٹینک شباکا کے مطابق نیتن یاہو کا اسلحے کے حوالے سے منصوبہ تشویشناک ہے جو بلاشبہ مزید حملوں اور فلسطینیوں کے ماورائے عدالت قتل کا باعث بنے گا، اس اقدام کے ساتھ یاہو تمام اسرائیلیوں کو مکمل استثنیٰ کے ساتھ فلسطینیوں پر تشدد کرنے کے لیے گرین سگنل دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بننے والی نئی اسرائیلی حکومت اسرائیل کی تاریخ کی سب سے زیادہ دائیں بازو کی حکومت ہے اور اس نے مغربی کنارے اور اسرائیل میں غیر قانونی اسرائیلی فوجی قبضے کے تحت رہنے والے فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ بائیں بازو کے اسرائیلیوں کے لیے خوف کو جنم دیا ہے۔
قومی سلامتی کے وزیر اور وزیر خزانہ دونوں ہی مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کو بڑھانے اور فلسطینیوں کی اراضی کے الحاق کے اپنے ارادے کے بارے میں کھل کر بولتے ہیں اور فلسطینیوں پر تشدد کیلئے بھڑکانے کے حوالے سے بدنام ہیں۔