چین نے امریکی خود مختاری خطرے میں ڈالی تو بھرپور جواب دیں گے: بائیڈن

Published On 08 February,2023 09:07 am

واشنگٹن : (دنیا نیوز) امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ چین کسی غلطی سے باز رہے ، چین نے امریکی خود مختاری خطرے میں ڈالی تو بھرپور جواب دیں گے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں کہا کہ میرے اقتدار میں آنے سے پہلے شور تھا کہ امریکا کمزور اور چین طاقتور ہوگیا ہے، اب امریکا دنیا میں نیچے نہیں جارہا۔

انہوں نے کہا کہ  میں نے چینی صدر پر واضح کردیا کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں، تنازع نہیں، صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں کیلئے سرمایہ کاری مستقبل کی ضمانت ہے،  چین صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں میں غالب آنا چاہتا ہے، عالمی سطح پر مضبوط معیشت پر برقرار رہنے کے لیے ہمیں بہترین انفراسٹرکچر کی بھی ضرورت ہے۔

صدر بائیڈن نے معیشت کی بہتری کے لیے حریف ری پبلکنز کو مل کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ مخالفین سے لڑنے کے بجائے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں ، امریکا میں گزشتہ چھ ماہ سے مہنگائی میں کمی ہوئی اور لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب سے زیادہ نوکریوں کے مواقع پیدا کیے ہیں، ہم امریکی مصنوعات ایکسپورٹ کر رہے ہیں اور نوکریاں پیدا کر رہے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے بھی توانائی اور خوراک کے مسائل پیدا ہوئے ہیں ، ہم دنیا کے کسی بھی ملک سے بہتر پوزیشن میں ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے، امریکا میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا انفراسٹرکچر میں نمبرون پر ہوا کرتا تھا، پھر 13ویں پر آگیا، ہم نے بیس ہزار منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں ، ان منصوبوں میں ہائی ویز ، پلوں، پٹریوں ، سرنگوں، سمندری اور ہوائی اڈوں کی تعمیرنو شامل ہیں جبکہ صاف پانی اور تیز ترین انٹرنیٹ کے منصوبوں کیلئے بھی فنڈز جاری کیے ہیں، فنڈز کی منظوری کیلئےحمایت پر ری پبلکن دوستوں کا بھی شکر گزار ہوں۔

امریکی صدر نے کہا کہ فنڈز کی منظوری کے مخالفت میں ووٹ کرنے والے ریپبلکن پریشان نہ ہوں، منصوبوں کیلئے فنڈز کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔

صدر بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ پیوٹن کی جارحیت امریکا اور دنیا کے لیے امتحان ہے، جب تک جنگ جاری ہے امریکا یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا،  یوکرین پر روس کا حملہ امریکا ہی نہیں دنیا کی آزمائش ہے ،ہم خودمختاری، بنیادی اصولوں کے لیے کھڑے ہوئے، ہم جمہوریت کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوئے، نیٹو کو متحد کر کے عالمی اتحاد بنایا۔