ڈھاکہ : ( ویب ڈیسک ) بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی علاقے میں پرہجوم روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کے بعد ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آگ نے تیزی سے پناہ گزینوں کے بانس اور ترپالوں سے بنے گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ کے نتیجے میں تقریباً 2 ہزار گھر جل کر راکھ ہوگئے جس کے باعث 12 ہزار افراد کھلے آسمان تلے آ گئے۔
آگ لگنے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے اور نہ ہی کسی جانی نقصان کی اطلاع ہے۔
بنگلہ دیش کے پناہ گزینوں کے کمشنر میزان الرحمن نے بتایا کہ آگ نے تقریباً 2,000 پناہ گاہوں کو جلا دیا ہے، جس سے تقریباً 12,000 افراد جبری طور پر بے گھر ہوئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آگ پر تین گھنٹے میں قابو پالیا گیا لیکن کم از کم 35 مساجد اور پناہ گزینوں کے لیے 21 تعلیمی مراکز بھی تباہ ہو گئے ہیں۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کے کارکن نے بتایا کہ کیمپ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، بنیادی خدمات جیسے پانی کے مراکز اور جانچ کی سہولیات بھی متاثر ہوئی ہیں۔
بنگلہ دیش کی وزارت دفاع کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 2021 سے دسمبر 2022 کے درمیان روہنگیا کیمپوں میں آتشزدگی کے 222 واقعات ہوئے جن میں آتش زنی کے 60 واقعات بھی شامل ہیں، مارچ 2021 میں بستی کے ایک کیمپ میں آگ لگنے سے کم از کم 15 افراد ہلاک اور تقریباً 50,000 بے گھر ہو ئے۔
خیال رہے کہ روہنگیا بڑی تعداد میں بدھ مت میانمار کے مسلمان ہیں جہاں انہیں نسلوں سے ظلم و ستم کا سامنا ہے۔