پیرس : (ویب ڈیسک ) فرانس بھر میں پنشن اصلاحات کیخلاف احتجاجی مظاہرے ایک بار پھر شدت اختیار کرگئے ہیں ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین نے نیوز پیپر کیوسک اور کوڑے دان بھی جلا دیے۔
یہ بھی پڑھیں :مظاہروں کے باوجود، فرانسیسی سینیٹ میں متنازع پنشن اصلاحات کا بل منظور
فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں 120 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ 80 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے فرانسیسی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ احتجاج اور اختلاف رائے سب کا حق ہے لیکن پُرتشدد احتجاج قابل قبول نہیں۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف ہونیوالے احتجاج کے باوجود فرانسیسی سینیٹ نے متنازع پنشن اصلاحات کی منظوری دی تھی ۔
خبر ایجنسی کے مطابق پنشن اصلاحات بل کے مطابق ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں 2 سال کا اضافہ ہوگا، اب ملازمین 62 سال کے بجائے 64 سال کی عمر میں ریٹائرڈ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس : پنشن اصلاحات کیخلاف مظاہرے ، لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے
لگ بھگ تین برس قبل آخری بار جب صدر میکرون نے پنشن کے نظام کو تبدیل کرنا چاہا تو اس وقت موسم سرما کے باوجود فرانس نے 1968 کے بعد اپنی سب سے بڑی ہڑتالیں دیکھیں ، تاہم کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ صدر میکرون کی حکومت کو اپنے منصوبے کو پس پشت ڈالنا پڑا تھا۔
تاہم صدر میکرون نے اپریل 2022 میں ان اصلاحات کو دوبارہ متعارف کرانے کا وعدہ کرکے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔