پیرس : ( ویب ڈیسک ) فرانس کے اعلیٰ آئینی ادارے نے میکرون حکومت کے پنشن کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کرنے کے انتہائی غیر مقبول منصوبے کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی اعلیٰ آئینی کونسل نے پنشن کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کرنے کے انتہائی غیر مقبول منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے چند گھنٹوں کے اندر اصلاحات کے منصوبے پر دستخط بھی کردیئے گئے ہیں۔
آئینی کونسل نے ریفرنڈم کے لیے اپوزیشن کے مطالبات کو مسترد کر دیا لیکن قانونی خامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اصلاحات کے کچھ پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
منصوبے کی آئینی کونسل سے منظوری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پیرس میں مظاہرین نے شہر بھر میں مختلف جگہوں پر آگ لگا دی جس کے بعد 112 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
حکام نے پیرس میں آئینی کونسل کی عمارت کے سامنے مظاہروں پر پابندی عائد کر دی تھی تاہم مظاہرین کا ہجوم اس کے قریب جمع ہو گیا اور انہوں نے سخت نعرے بازی کی ، اس دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔
جنوری سے اب تک اصلاحات کے خلاف بارہ دن تک مظاہرے کیے جا چکے ہیں جبکہ صدر میکرون کا کہنا ہے کہ پنشن کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں۔
ٹریڈ یونینوں نے صدر سے آخری اپیل کی ہے کہ وہ پنشن کی عمر میں اضافے سے متعلق اصلاحات پر دستخط نہ کریں کیونکہ عوام کی طرف سے ان اصلاحات کو بڑے پیمانے پر مسترد کردیا گیا ہے۔