پیرس : (ویب ڈیسک ) فرانس میں متنازع پنشن اصلاحات کے خلاف پیرس ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرس میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اس دوران مشتعل مظاہرین نے معروف کیفے سمیت متعدد عمارتوں کو آگ لگا دی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے کیفے میں لگی آگ بجھانے کے بعد کیفے کے باہر رکاوٹیں ڈال کر سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون اصلاحات کے حق میں ہیں اور وہ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ اصلاحات بہت ضروری تھیں۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف ہونیوالے احتجاج کے باوجود فرانسیسی سینیٹ نے متنازع پنشن اصلاحات کی منظوری دی تھی ۔
پنشن اصلاحات بل کے مطابق ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں 2 سال کا اضافہ ہوگا، اب ملازمین 62 سال کے بجائے 64 سال کی عمر میں ریٹائرڈ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں :فرانس : پنشن اصلاحات کیخلاف احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کرگئے
لگ بھگ تین برس قبل آخری بار جب صدر میکرون نے پنشن کے نظام کو تبدیل کرنا چاہا تو اس وقت موسم سرما کے باوجود فرانس نے 1968 کے بعد اپنی سب سے بڑی ہڑتالیں دیکھیں ، تاہم کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ صدر میکرون کی حکومت کو اپنے منصوبے کو پس پشت ڈالنا پڑا تھا۔
صدر میکرون نے اپریل 2022 میں ان اصلاحات کو دوبارہ متعارف کرانے کا وعدہ کرکے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔