بیجنگ : (ویب ڈیسک ) امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کو ' آمر' قرار دینے پر چین کی وزارتِ خارجہ نے سخت ردعمل کااظہار کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کیلیفورنیا میں فنڈز اکٹھا کرنے کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر کو آمر قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں برس کے آغاز میں جب واشنگٹن نے اپنی فضائی حدود میں ایک چینی جاسوس غبارہ مار گرایا تو شی جِن پنگ بہت شرمندہ ہوئے۔
صدر جو بائیڈن کا یہ بیان وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی صدر شی جِن پنگ سے ملاقات کے ایک دن بعد آیا ہے، امریکی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بائیڈن کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کی سخت مخالفت کرتے ہیں، امریکا کے ریمارکس انتہائی مضحکہ خیز اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا بیان بنیادی حقائق، سفارتی پروٹوکول اور چین کے سیاسی وقار کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :امریکی وزیر خارجہ کی چینی ہم منصب سے ساڑھے پانچ گھنٹے طویل ملاقات
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چینی صدر کو ڈکٹیٹر قرار دینا چین کے سیاسی وقار کی سنگین خلاف ورزی ہے اور کھلی سیاسی اشتعال انگیزی ہے۔
واضح رہے کہ بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ اور صدر شی نے تعلقات کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم ان کے دورے کے بعد کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آئی ، دونوں رہنماؤں نے ہفتوں اور مہینوں میں امریکی حکام کے مزید دوروں کے ذریعے سفارتی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔
خیال رہے کہ چین اور امریکا کے تعلقات فروری میں اس وقت پیچیدہ مرحلے میں داخل ہو گئے تھے جب جاسوس غبارے کے معاملے کے بعد وزیرخارجہ بلنکن نے چین کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔