ماسکو : (دنیانیوز) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ واگنر گروپ کی فورسز کی جانب سے مسلح بغاوت غداری ہے اور جس نے بھی روسی فوج کے خلاف ہتھیار اُٹھائے اسے سزا دی جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے صدر نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ عوام کی بقا اور تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں، ویگنر گروپ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپنا ہے، ہمارا ردعمل سخت ہوگا۔
روسی صدر نے کہا کہ آئین کا دفاع کروں گا، ویگنرز مجرمانہ کارروائی میں حصہ لینا بند کریں، روس کے دفاع کے لیے سب کچھ کروں گا، وہ تمام لوگ جنہوں نے جان بوجھ کر غداری کی راہ پر قدم رکھا، جنہوں نے مسلح بغاوت کی، جنہوں نے بلیک میلنگ اور دہشت گردی کا راستہ اختیار کیا، انہیں سزا دی جائے گی، وہ قانون اور ہمارے عوام دونوں کو جواب دہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ روس کی حفاظت کے لیے سب کچھ کریں گے اور جنوبی شہر روستوف میں صورت حال کو مستحکم کرنے کے لیے ’فیصلہ کن کارروائی‘ کی جائے گی۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ تمام تفرقات کو ختم کردینا چاہیے، ویگنر گروپ ہیرو ہے جس نے ڈونباس کو آزاد کرایا ، روستوف میں صورتحال مشکل ہے وہاں اقدامات کریں گے ، روسی افواج کو ضروری احکامات مل چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ویگنرگروپ نے روسی فوج کیخلاف بغاوت کا اعلان کردیا
خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ یوکرین پر روس کی چڑھائی کے بعد پیوٹن کو مقامی سطح پر درپیش سب سے بڑا بحران ہے۔
واضح رہے کہ روس کے لیے یوکرین میں کامیابی حاصل کرنیوالے ویگنر گروپ نے روسی فوجی قیادت کیخلاف بغاوت کا اعلان کیا ہے جبکہ دوسری جانب سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر گروپ کے لیڈر یوگینی پریگوزین کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
یگنز کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی افواج نے جنوبی شہر روسٹوو آن ڈا تمام فوجی تنصیبات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
گزشتہ رات واگنر کے کمانڈر ایوگنی پریگوزن کی طرف سے اعلان کردہ فوجی نافرمانی پر اپنے پہلے تبصرے میں روسی صدر ولادی میر نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی بغاوت کا جواب سخت، فیصلہ کن اور شدید ہوگا۔