فرانس : (ویب ڈیسک ) انگلش چینل میں تارکین وطن سے بھری کشتی ڈوب گئی ، جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہو گئے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افسوس ناک واقعے میں اب بھی10 افراد لاپتا ہیں۔
اس حوالے سے حکام نے بتایا کہ برطانوی اور فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے 50 کے قریب افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا ہے، ڈوور میں کئی لوگوں کو لائف بوٹ سے سٹریچرز پر اتارتے ہوئے دیکھا گیا لیکن زخمیوں کی حتمی تعداد بارے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وہاں سے گزرنے والے ایک جہاز نے سب سے پہلے خطرے کی گھنٹی بجائی کہ کیلیس کے قریب سنگاٹے کے ساحل پر مسافروں سے بھری کشتی مشکل سے دوچارہے ، جب فرانسیسی لائف بوٹ موقع پر پہنچی تو انہیں سمندر میں بے شمار لوگ نظر آئے۔
ڈوور لائف بوٹ، جو پہلے ہی چینل میں موجود تھی اور جو تارکین وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی سے نمٹ رہی تھی، ریسکیو آپریشن میں شامل ہو گئی۔
امدادی کشتی میں سوار ایک رضاکار نےبتایا کہ کشتی پر بہت زیادہ لوگ سوار تھے اور تارکین وطن ڈوبتی ہوئی کشتی سے پانی نکالنے کے لیے جوتے استعمال کر رہے تھے۔
فرانس کے ساحلی شہر بولون کے ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ مرنے والے تمام 6 افراد کا تعلق افغانستان سے ہے جب کہ ان کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان تھی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر مسافر بھی زیادہ ترافغانی تھے جبکہ کچھ سوڈانی تھے، ان میں زیادہ تر بالغ اور کچھ نابالغ تھے۔
ریسکیو عملے کا کہنا ہے کہ اس ہفتے یہ ساتویں بار ہے کہ انہیں لوگوں کو پانی سے نکالنا پڑا ہے۔
فرانسیسی وزیر اعظم نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں جبکہ انہوں نے امدادی ٹیموں کی کوششوں کی تعریف کی۔
واضح رہے کہ انگلش چینل دنیا کی سب سے خطرناک اور مصروف ترین شپنگ لین میں سے ایک ہے جہاں سے روزانہ 600 ٹینکرز اور 200 فیریز گزرتی ہیں۔