برسلز: (ویب ڈیسک) یورپی یونین کی جانب سے یوکرین کو یورپی یونین کا ممبر بنانے کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق برسلز میں ہونے والی یورپی یونین سمٹ کے دوران یوکرین کی رکنیت سے متعلق اہم فیصلے کی منظوری دی گئی، عملی طور پر یوکرین کو یونین کا رکن بننے کیلئے کافی وقت درکار ہو گا تاہم یہ فیصلہ مغرب میں یوکرین کے مفادات کے تحفظ اور اسے روسی اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کو غیر جانبدار ریاست بنانے تک امن قائم نہیں ہو گا: روسی صدر
یورپی یونین کی جانب سے ہنگری کے تحفظات کے باوجود یوکرین کو ممبر شپ دینے کا فیصلہ انتہائی غیر روایتی انداز سے کیا گیا جس پر روس سے قریبی تعلقات رکھنے والے ہنگری کے وزیر اعظم نے اجلاس چھوڑ کر جانے کا اعلان کیا جس پر اتحاد کے 26 ارکان بھی رضا مند دکھائی دیے۔
خبر ایجنسی کے مطابق سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ جرمن چانسلر اولاف شولز نے ہنگری کے وزیر اعظم کے ایوان چھوڑ کر جانے کے معاملے میں اہم کردار ادا کیا تاکہ فیصلے کیلئے راستہ صاف ہو جائے، کئی یورپی یونین رہنماؤں کا خیال تھا کہ یوکرینی رکنیت سے متعلق مذاکرات کا عمل شروع نہ کرنا ایک اعتبار سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی فتح کے مترادف ہے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین کے فیصلے کو یوکرینی فتح قرار دیکر یوکرینی عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کامیابی ہمارے لیے مزید حوصلہ افزا، متاثر کن اور مضبوطی ثابت ہو گی، تاریخ ہمیشہ انہوں نے لکھی جو کبھی آزادی کی جنگ سے نہیں گھبرائے۔